لوٹن (کشمیر لنک نیوز) قرآن پاک کے پرانے نسخے اور مقدس اوراق کو بے حرمتی سے بچانے کیلئے مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا بھی دیار غیر میں مشکل امر ہے۔ اس سلسلے میں جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن کے مہتمم علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے کونسل اور دیگر اداروں سے مل کر مستقل لائحہ عمل بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ان جذبات کا اظہار انہوں نے لوٹن میں مقدس اوراق بڑی کھیپ زمین میں دفن کرنے کے موقع پر کیا۔
علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی اور جامعہ اسلامیہ غوثیہ کی ٹیم نے لوٹن ویل قبرستان میں پرانے دینی اوراق جیسے قرآن شریف، قدیم مذہبی کلینڈر، پوسٹرز وغیرہ کی تدفین کے لیے دورہ کیا، ٹیم نے تمام مختلف کاغذات اکٹھے کیے اور دیگر مساجد کے ساتھ قبرستان لے گئے تاکہ مذہب کے بتائے ہوئے طریقے سے تدفین کی جا سکے۔ اس موقع پر علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایل بی سی اور ویل قبرستان، خاص طور پر کلف اینڈرسن اور مشتاق نظام الدین کا شکریہ ادا کیا۔