برسلز (کشمیر لنک نیوز) پاکستان کے نامور شاعر فیض احمد فیض کی صاحبزادی منیزہ ہاشمی کی کتاب ’’کنورسیشنز ود مائی فادر – فورٹی ایئرز آن اے ڈوٹر ریسپانس‘‘ کی تقریب رونمائی برسلز میں منعقد ہوئی۔تقریب کا اہتمام سفارت خانہ پاکستان برسلز نے یورپین لٹریری سرکل کے اشتراک سے کیا۔ یہ کتاب مصنفہ منیزہ ہاشمی کو ان کے والد فیض احمد فیض کی طرف سے کئی سالوں میں موصول ہونے والے خطوط اور 4 دہائیوں کے بعد اب ان کے جوابات پر مبنی ہے۔
تقریب کا آغاز فیض احمد فیض کے تعارف سے ہوا۔ تقریب کے دوران مقررین نے معروف شاعر کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ کتاب کے جائزے سماجی و مذہبی ماہر ڈاکٹر علی شیرازی اور جنوبی ایشیا کے ماہر اور ایم او میگزین کے سابق ایڈیٹر مسٹر جیو گورس نے پیش کئے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بیلجیئم، لکسمبرگ اور یورپی یونین میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے اس بات پر زور دیا کہ فیض کے کلا م اور شاعری نے اردو اور پنجابی ادب کو نمایاں طور پر متاثر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فیض احمد فیض اردو زبان کے ان عظیم شاعروں میں سے تھے جن کی شاعری بنیادی آزادیوں، جمہوریت، مزدوروں کے حقوق کے ساتھ ساتھ سیاسی اور سماجی مساوات پر خصوصی طور پر مرتکز رہی۔
کتاب کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے، سفیرپاکستان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مصنفہ منیزہ ہاشمی کی سوانح عمری نہ صرف ایک بیٹی اور ان کے والد کے درمیان تعلق کو خوبصورتی سے پیش کرتی ہے بلکہ قاری کو فیض احمد فیض کی زندگی کی ایک منفرد جھلک بھی فراہم کرتی ہے۔اپنے تبصرے میں مصنفہ مسز ہاشمی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ان کے والد کی زندگی میں انہیں کبھی ان کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع نہیں ملا۔ لہذا انہوں نے اس کتاب کے زریعے اپنے والد کو اپنی زندگی اور کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا ۔
تقریب کے دوران سفیر پاکستان نے مصنفہ منیزہ ہاشمی اور یورپین لٹریری سرکل کے عمران ثاقب کے ساتھ مشترکہ طور پر کتاب کی رونمائی بھی کی۔اس تقریب میں بیلجیئم کے ساتھ ساتھ پاکستانی تارکین وطن کی بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں سفرا، اکیڈمیہ، طلباء، کاروباری، سماجی خدمات اور میڈیا شامل تھے۔اس تقریب کا انعقاد پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی کی مناسبت سے کیا گیا۔