پیرس (کشمیر لنک نیوز) گذشتہ سال اگست سے بھارت نے جس طرح مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے کشمیریوں کر یرغمال بنا رکھا ہے اس پر دنیا بھر میں پھیلے کشمیری سخت غم و غصے میں ہیں اسلیئے کشمیر کے حوالے سے جب بھی کوئی اہم دن آتا ہے وہ بھرپور احتجاج کرتے ہیں اور اس احتجاج میں خاص طور پر پاکستان اور ترکی کے عوام انکے شانہ بشانہ ہوتے ہیں۔ جبکہ یورپ میں سکھ بھی ایسے احتجاجی مظاہروں میں پیش پیش ہوتے ہیں۔
فرانس جو آجکل اسلاموفوبیا کی جھکڑ میں ہے اس کے دارالحکومت پیرس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک مظاہرہ ہوا۔صاحبزادہ عتیق الرحمن کی زیر قیادت اس احتجاجی مظاہرے میں پاکستانی کشمیری اور سکھ کمیونٹی نے بھرپور شرکت کی۔
سخت سردی اور بارش کے موسم میں بھی لوگ دور دور سے مظاہرے میں شرکت کرنے کے لئے “پلس دی ریپبلک ” کے مقام پر پہنچےشرکاء نے ہاتھوں میں کشمیر کے جھنڈے اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے جن پر انڈیا مخالف نعرے درج تھے جبکہ سکھ کمیونٹی نے خالصتان کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔

مظاہرے میں پاکستان کی تمام سیاسی اور مزہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا، مقررین نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تا کہ وہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرے، کشمیریوں پر مظالم بندکرے، نیز کشمیرپر اپنا غیرقانونی قبضہ ختم کرکے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لئے اپنے وعدوں پر عمل پیرا ہو۔

کمیونتی راہنماؤں نے کہاکہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اقوام عالم بھارت کے کشمیریوں کے خلاف اس جارحانہ و ظالمانہ رویئے پر خاموش ہیں۔ خاص طور پر اقوام متحدہ کو چاہیے کہ کم از کم کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرواکر جموں و کشمیر میں آزادانہ رائے شماری کروائے تاکہ کشمیر کے لوگ اپنے مرضی کے مطابق اپنے خطے کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم بھارتی حکومت کو یہ پیغام دیناچاہتے ہیں کہ کشمیری بھارت کا غیرقانونی قبضہ ہرگز تسلیم نہیں کرتے۔ کشمیری قوم اپنے مستقبل کا آزادماحول میں فیصلہ کرناچاہتی ہے۔
