اولڈہم (محمد فیاض بشیر)اولڈہم کونسل کے عام آل آؤٹ انتخابات میں پاکستانی کشمیری و بنگلہ دیشی نژاد نومنتخب کونسلرز نے میدان مار لیا ۔ جیتنے والے امیدواروں کا تعلق برطانیہ کی مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے ۔اولڈہم کونسل کی سابق لیڈر عروج شاہ ایک بار پھر سینٹ میری وارڈ سے لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر بھاری اکثریت لیکر منتخب ہوئیں۔
اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ انکی جیت کا سہرا مقامی آبادی کو جاتا ہے جنہوں نے ان پر اعتبار کرتے ہوئے خدمت کا موقع دیا، کونسل کی بہتری کے لیے آگے سے بڑھ کو جوش و جذبہ سے کام کروں گی ۔ یاد رہے سب سے بڑا اپ سیٹ ہالن ووڈ وارڈ میں ہوا جہاں معجزاتی طور پر کنزرویٹو پارٹی کے تینوں امیدوار کامران غفور ، محمد عرفان اور عبدل واحد نے لیبر پارٹی کے امیدواروں کو شکست فاش دی ۔
محمد عرفان اور کامران غفور نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وارڈ کی کمیونٹی نے جو سنہری موقع انہیں دیا ہے وہ مقامی لوگوں کی بہتری کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے ۔ ممتاز سماجی و سیاسی شخصیت چوہدری محمد اقبال کے فرزند ندیم اقبال نے بھی پہلی دفعہ انتخابات میں حصہ لیکر میدان مار لیا ۔
کونسل کے ڈپٹی لیڈر کونسلر ڈاکٹر زاہد چوہان اور شاہد مشتاق دوبارہ منتخب ہونے میں بھی کامیاب اور اولڈہم کی بہتری کے لیے آگے سے بڑھ کر پرعزم۔ ورنتھ وارڈ سے پہلی بار انتخابات میں حصہ لینے والی کونسلر نائلہ ابراہیم نے جیت کا سہرا مقامی ابادی انتخابی مہم کی مقامی ٹیم اور بالخصوص اپنے خاوند راجہ صغیر کاکڑوی کے نام کیا ۔
آزاد حیثیت سے تیسری بار کونسلر منتخب ہوئے والے آفتاب حسین کا کہنا تھا کہ میں مقامی افراد کا جتنا بھی شکریہ ادا کروں کم ہے کیونکہ انہوں نے تیسری بار مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے کونسلر منتخب کیا ہے۔ عقیل سلامت اور فدا حسین نے بھی اپنی اپنی وارڈز کی مقامی ابادی کا دلی شکریہ ادا کیا اور کمیونٹی کی خدمت جاری رکھنے کا تجدید عہد نو کیا ۔
لیبر پارٹی نے اولڈہم کونسل کی حکمرانی کا تاج ایک بار بچانے میں کامیاب لیکن کونسل لیڈر ایمنڈا الیکشن ہار گئیں ۔ اب کونسل کے لیڈر کا تاج کس خوش نصیب کو ملے گا آئندہ چند دنوں واضع ہو جائے گا۔اولڈہم کونسل کے انتخابات میں ایشیائی امیدواروں کی کامیابی کمیونٹی کے لیے نیک شگون ہے ۔