برطانوی ہائی کمشنر اور پاکستان آرمی چیف کی خصوصی ملاقات، کسی انہونی کے متلاشی افراد کا تجسس بڑھ گیا

لندن(کشمیر لنک نیوز) مختلف ممالک میں تعینات ڈپلومیٹ عام طور پر اپنے کام سے کام رکھتے ہیں اور تعیناتی والے ملک کے سیاسی معاملات میں نہیں الجھتے تاہم امریکہ، برطانیہ اور سعودی عرب ایسے ممالک ہیں جو پاکستان کے سیاسی معاملات میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ پاکستان کے خود ساختہ جلاوطن سابق وزیراعظم اس وقت برطانیہ میں ہیں اور انکی واپسی کی چہ میگوئیاں جاری ہیں ایسے میں پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچیئن ٹرنر کی پاکستانی آرمی چیف جنرل باجوہ سے ملاقات کو وہ لوگ انتہائی دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں جو کسی انہونی کت انتظار میں ہیں حالانکہ جاری کردہ پریس ریلیز میں واضع کیا گیا ہے کہ اس ملاقات میں باہمی دلچسپی کے دوطرفہ معاملات پر گفتگو ہوئی جس میں برطانوی ڈپلومیٹ نے خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا۔

پریس ریلیز کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے برطانوی ہائی کمشنر کرسچیئن ٹرنر نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔ اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور اور افغانستان سمیت علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران کرسچیئن ٹرنر نے اعتراف کیا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششیں رہی ہیں ۔ برطانوی ہائی کمشنر کرسچیئن ٹرنر نے علاقائی امن بالخصوص افغان صورتحال میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو میں ہونے والی ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور افغانستان سمیت علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے کہ عالمی برادری انسانی بحران سے بچنے کے لیے افغانستان کی مدد کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں