تحریک حق خوداردایت کےعہدیداروں کا دورہ برطانوی پارلیمنٹ، ممبران و لارڈزکے ساتھ ملاقاتیں

لندن (اکرم عابد ) جموں کشمیر تحریک حق خود اردایت انٹرنیشنل کے عہدیداروں کا دورہ برطانوی پارلیمنٹ۔ لندن میں جیریمی کوربن، لارڈ واجد، لارڈ قربان، کیتھرین ویسٹ ایم پی، اینڈریو گوئن ایم پی، پال برسٹو ایم پی، جیک بریرٹن ایم پی، جیمز ڈیلی ایم پی، ربیکا لانگ بیلی ایم پی ودیگر کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں خصوصی ملاقاتیں۔ جموں کشمیر تحریک حق خود اردایت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین کی قیادت میں کونسلر یاسمین ڈار چیئرپرسن JKSDMIUK اور ذیشان عارف چیئرمین یوتھ وِنگ JKSDMIUK نے مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کے سلسلہ میں اور مسئلہ کشمیر کا فوری، پائیدار،پر امن، اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق جلد از جلد مستقل حل تلاش کرنے کے سلسلہ میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ و لارڈ زکے ساتھ خصوصی ملاقاتیں کیں۔

ملاقات کرنے والوں میں برطانوی سیاسی جماعت لیبر پارٹی کے سابق مرکزی راہنما جیریمی کوربن ایم پی، شیڈو منسٹر برائے ساؤتھ ایشیاء کیتھرین ویسٹ ایم پی، شیڈو منسٹر ناز شاہ ایم پی، شیڈ و منسٹر لارڈ واجد خان، شیڈو منسٹر بیرسٹر یاسمین قریشی ایم پی چیئرپرسن آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ برائے پاکستان، اینڈریو گوئن ایم پی چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیر، پال برسٹو ایم پی ”کو چیئرمین“کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر، شیڈو منسٹر خالد محمود ایم پی، آئن بائرن ایم پی، طاہر علی ایم پی، جیک بریرٹن ایم پی ڈپٹی چیئرمین آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ برائے کشمیر، لارڈ قربان حسین سیکرٹری آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ برائے کشمیر، جیمز ڈیلی ایم پی”کو چیئرمین“کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر و دیگر شامل ہیں۔ اہم نوعیت کی ملاقاتوں میں تمام شریک برطانوی ممبران پارلیمنٹ و لارڈز کو تحریک کی اگلے مہینے میں ہونے والی تمام سرگرمیوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا اور سب کوتحریک کی تمام سرگرمیوں میں شرکت کی باضابطہ دعوت بھی دی گئی۔

جموں کشمیر تحریک حق خود اردایت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور ہاؤس آف لارڈز کے عہدیداران و اراکین سے خصوصی اپیل کی کہ وہ سب مقبوضہ جموں کشمیر، آزادجموں وکشمیر، گلگت بلتستان اور پاکستان کو دورہ کریں اور مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں تمام حقائق حاصل کریں تاکہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے سلسلہ میں برطانوی حکومت اپنا بین الاقوامی اثر و رسوخ استعمال کر سکے اور کشمیریوں کو ان کا حق خو دا رادیت دلوانے میں اہم پیش رفت عمل میں لائی جا سکے۔ برطانوی ممبران کے اس اہم ترین دورہ سے نہ صرف عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں کشمیر کی نازک ترین صورتحال کی جانب مبذول کروانے میں مدد مل سکے گی بلکہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اور کشمیریوں کی خواہشات کو مد نظر رکھتے ہوئے حل کروانے کے لئے بریک تھرو کیا جا سکتا ہے۔ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوایا جا سکتا ہے۔ جموں کشمیر تحریک حق خود اردایت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور لارڈز کو اپنی تحریک کی تمام سرگرمیوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا اور برطانیہ بھر میں جاری اپنی سرگرمیوں کے شیڈول کے بارے میں تفصیلی بریفنگ بھی دی اور تمام معزز اراکین کو تحریک کی تمام سرگرمیوں میں شرکت کرنے کی باضابطہ دعوت دی۔

راجہ نجابت حسین نے تمام معزز اراکین کو تفصیل سے آگاہ کیا کہ ہماری تحریک نے برطانیہ اور یورپ سمیت دنیا بھر میں ہر موثر فورم پر کشمیریوں کے لئے سیاسی و سفارتی محاذ پر لابی مہم تیز کر رکھی ہے۔ خاص طور پر برطانیہ کے ہر شہر اور ہر گلی کوچے کی سطح تک مسئلہ کشمیر کے لئے آواز بلند کی جا رہی ہے اور مضبوط لابی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ راجہ نجابت حسین اور تحریک کی عہدیدار یاسمین ڈار نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو برطانوی پارلیمنٹ میں خوش آمدید کہا اور انہیں زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے دورہ برطانیہ و یورپ سے تحریک آزادی کشمیر کو تقویت ملے گی، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے میں مدد ملے گی اور صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے دورہ برطانیہ سے جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ راجہ نجابت حسین اور تحریک کی اہما عہدیدار کونسلر یاسمین ڈار نے لیبر پارٹی کے اہم راہنما جیریمی کوربن، برطانوی ممبران پارلیمنٹ، ہاؤس آف لارڈ ز کے ممبران کے ساتھ خصوصی ملاقاتیں کر کے انہیں مقبوضہ جموں کشمیر میں سال 2019 سے لے کر آج تک جاری انتہائی خطرناک اور نازک ترین صورتحا ل پر بریفنگ دی۔

بھارت کی جانب سے اگست 2019 میں مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ، آرٹیکل 370 اور 35A کا خاتمہ، مقبوضہ جموں کشمیر کی سیاسی و جغرافیائی حیثیت میں تبدیلیاں لانے، آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے، بھارت کے مختلف شہروں سے ہندوؤں کو مقبوضہ کشمیر میں لا کر آباد کرنے جیسے سنگین جرائم کے بارے میں آگاہ کیا اور کشمیریوں کی تشویش کے بارے میں بھی بتایا۔ جموں کشمیر تحریک حق خود اردایت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے اپنے تحریکی عہدیداروں کے ہمراہ تمام شریک برطانوی ممبران پارلیمنٹ، لارڈز کو مختلف خصوصی ملاقاتیں کر کے خصوصی بریفنگ دیں اور انہیں بھارت کی جانب سے کشمیری راہنما یاسین ملک کی غیر قانونی گرفتاری اور دیگر کشمیری راہنماؤں کی غیر قانونی حراست اور غیر قانونی سزاؤں کے بارے میں بتایا اور ان سزاؤں کے خاتمہ کے لئے کشمیریوں کے جذبات، احساسات اور عملی اقدامات سے آگاہ کیا۔ راجہ نجابت حسین نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ و لارڈ زسے خصوصی اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے فوری حل کے سلسلہ میں اپنا بھرپور عملی کردار ادا کریں اور برطانوی حکومت کو مسئلہ کشمیرکی اہمیت اور مسئلہ کشمیر کی سنگینی کے بارے میں آگاہ کریں۔

راجہ نجابت حسین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں جتنی بھی تاخیر ہو گی اتنا ہی دنیا کا امن اور سلامتی خطرے کا شکار رہے گی کیوں کہ مسئلہ کشمیر ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایک بین الاقوامی تنازعہ کی شکل میں موجود ہے اور کسی بھی جانب سے کشیدگی میں اضافہ کا مطلب تیسری جنگ کی شروعات ہو سکتا ہے جسے روکنا ہم سب کا فرض ہے۔ جموں کشمیر تحریک حق خود اردایت انٹرنیشنل نے ہمیشہ سے ہی مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا میں اُجاگر کرنے کے سلسلہ میں سیاسی اور سفارتی مہم تیز کر رکھی ہے، برطانیہ بھر میں، یورپ میں اور دنیا کے ہر موثر اور با اختیار پارلیمان میں، عالمی فورمز پر اس وقت تک ہماری دستک جاری رہے گی جب تک عالمی برادری مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کرتی۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے لئے ہر بین الاقوامی فورم پر اپنی سیاسی و سفارتی لابی تیز کرتے رہیں گی اور کشمیریوں کے لئے ان کے حق خود ارادیت کا حصول ممکن بنانے کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں گے۔

راجہ نجابت حسین نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کو ستر سال سے زیادہ عرصہ سے یرغمال بنا رکھا ہے، محکوم بنا رکھا ہے، غلام بنا رکھا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے تمام کشمیریوں نے اپنی پر امن تحریک آزادی کو جاری رکھا ہوا ہے اور آج تک عالمی برادری کی راہ تک رہے ہیں اور عالمی برادری کی جانب سے انصاف کے متلاشی ہیں۔ کشمیریوں کو انصاف چاہیے، کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت چاہیے، کشمیریوں کو ان کی خواہشات کے مطابق اور اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق حق چاہیے۔ کشمیریوں کو ان کے حقوق سے محروم نہ رکھا جائے، کشمیریوں کی آواز کو سنا جائے اور کشمیریوں کو آزادی دلوائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں