تیرہ تا بیس جولائی برطانیہ میں ہفتہ شہدائے کشمیر منایا جائے گا، تحریک حق خودارادیت کا اعلان

لندن (محمد فیاض بشیر) جموں کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل برطانیہ میں 13؍جولائی سے20 ؍جولائی تک ہفتہ شہدائے کشمیر منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں لندن کےعلاوہ برمنگھم، بریڈ فورڈ، مانچسٹر اوردیگر شہروں میں بھی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ تقریبات کا آغاز پارلیمنٹ ہائوس سے کیا جائے گا۔ ان تقریبات سےبرطانوی ممبران پارلیمنٹ، کونسلرز، میئرز اور کمیونٹی رہنماخطاب کریں گے۔

یہ فیصلہ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے عہدیداروں کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔ طےکیا گیا کہ 13 جولائی1931 کے شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پوری ریاست جموں و کشمیر کی آزادی کی تحریک کے دوران اپنی جانوں کےنذرانے پیش کرنے والے تمام شہدائے کشمیرکو خراج عقیدت پیش کرنے، مقبوضہ کشمیر کے تمام سیاسی اسیروں کی رہائی اور برطانیہ میں یاسین ملک کی رہائی کے لئے جو دستخطی مہم جاری ہے، اس کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ برطانیہ بھر میں کشمیریوں، پاکستانیوں اور انسان دوست تنظیموں اور افراد کو متحرک کیا جائے گا تا کہ ریاست جموں و کشمیر کی تحریک کے دوران شہید ہونے والی عظیم ہستیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جاسکے۔

یاسین ملک رہائی کشمیر پیٹیشن دستخطی مہم کے حوالہ سے برطانیہ کے تمام شہروں میں کونسلروں،کمیونٹی لیڈروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے عہدیداروں، خواتین اور نوجوانوں کی تنظیموں کے عہدیداروں کو راجہ نجابت حسین نے یاسین ملک رہائی کشمیر پیٹیشن کی کاپیاں ارسال کی ہیں اور ان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے شہروں میں،اپنی اپنی مساجد میں، اپنے اپنے علاقوں میں اور اپنے حلقوں میں اپنے برطانوی ممبران پارلیمنٹ، کونسلروں اور مقامی انگریز رہنماؤں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں سے دستخط لے کر جلد از جلد اسے مکمل کریں۔

تکمیل شدہ فارمز کے حصول کی مہم کی قیادت سابق گورنر پنجاب محمد سرور اور آل پارٹی پارلیمانی گروپ آن کشمیر کی چیئر ڈیبی ابراہا ایم پی کررہی ہیں۔ جو جلد ہی پارلیمنٹ میں بحث کا وقت بھی حاصل کریں گی۔ اس سلسلہ میں آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ،لیبر فرینڈز آف کشمیر، کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر، لبرل پارٹی اور سکاٹش نیشنل پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ سے بھی رابطے قائم کئے جائیں تاکہ جہاں عوام کی جانب سے یہ دستخطی مہم چل رہی ہو وہیں ممبران برطانوی پارلیمنٹ بھی زیادہ سے زیادہ دستخط حاصل کئے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں