آل پارٹی پارلیمانی گروپ آن کشمیر کے عہدیداران کی اسٹیٹ منسٹر برائے خارجہ امور سے اہم ملاقات

لندن (محمد فیاض بشیر) جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ برائے کشمیر کے چھ رُکنی وفدجس میں ڈیبی ابراھم ایم پی چیئرپرسن، لارڈ قربان حسین سیکرٹری، عمران حسین ایم پی سینئر وائس چیئرمین، افضل خان ایم پی وائس چیئرمین، جِل فرنس ایم پی اور کیٹ ہولرن ایم پی شامل ہیں انہوں نے برطانوی سٹیٹ منسٹر برائے خارجہ امور جنوبی ایشیاء ودولت مشترکہ لارڈ طارق احمد کے ساتھ اہم ملاقات کی۔
اس ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں، حریت راہنما یاسین ملک کی رہائی اور جیل میں ان کی زندگی کو لاحق شدید خطرات، کشمیری راہنماؤں شبیر شاہ اور آسیہ اندرابی سمیت دیگر کشمیری راہنماؤں پر بنائے گئے بے بنیاد کیس، انسانی حقوق کے راہنما خرم پرویز کی گرفتاری و حراست، لاتعداد بے نامی قبریں، برطانیہ کے بھارت کے ساتھ مستقبل میں ہونے والے تجارتی معاہدے اور بھارت کا انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالہ سے ماضی کا ریکارڈ، احسن انتوچیئرمین انٹرنیشنل فورم آف جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس جموں و کشمیر کا کیس، جموں اور سرینگر کے جیل حکام کی پلاننگ جس کے تحت وہ قیدیوں کو آگرہ اور راجھستان کی جیلوں میں منتقل کرنا چاہتے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید بے شمار قیدیوں کو علاج معالجہ کی سہولیات کی عدم فراہمی، تعلیمی نظام پر پابندی جس سے کم سے کم دس ہزار طالبعلموں کی تعلیم و تربیت متاثر ہونے کا شدید اندیشہ اور مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری دیگر مسائل اور مظالم کے بارے میں تفصیلی طور پر بات چیت کی گئی اور برطانوی حکومت کی توجہ یاسین ملک کی رہائی کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کی سنگینی کی جانب بھی مبذول کروانے کے لئے آواز بلند کی گئی۔

جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ برائے کشمیر کی چیئرپرسن ڈیبی ابراھم ایم پی نے بھرپور انداز سے سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے شانہ بشانہ عالمی شہرت یافتہ کشمیری راہنما یاسین ملک کی رہائی کے سلسلہ میں کشمیر پیٹیشن دستخطی مہم چلا رکھی ہے جس کو پورے برطانیہ اور دنیا میں بسنے والے کشمیری انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ راجہ نجابت حسین نے ڈیبی ابراھم اور چوہدری محمد سرور کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھرپور طریقے سے اس دستخطی مہم کو کامیاب بنانے کے لئے سرگرم ہیں اورہماری تحریک کے تمام عہدیداران اپنے اپنے علاقوں میں اپنے کونسلروں، میئرز، لارڈ میئرز اور مضبوط کمیونٹی راہنماؤں، مساجد کمیٹیوں اور امام کمیٹیوں کے عہدیداراوں اور دیگر اہم راہنماؤں، شخصیات اور تنظیموں کے ساتھ رابطے کر رہے ہیں تا کہ زیادہ سے زیادہ دستخط لے کر اس کشمیر پیٹیشن کی دستخطی مہم کو حتمی طور پر ڈیبی ابراھم کے حوالہ کیا جا سکے اور وہ اس پیٹیشن کو برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کے لئے منظور کروانے کے لئے اپنا کام کر سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں