عوام کے دلوں میں راج کرنے والی ملکہ برطانیہ چھیانوے سال کی عمر میں جہاں فانی سے کوچ کرگئیں

لندن (مونا بیگ) کئی دہائیوں تک دنیا میں لوگوں کے دلوں پر راج کرنے والی ملکہ برطانیہ چھیانوے برس کی عمر میں دار فانی سے کوچ کرگئیں۔ ملکہ کو پچھلے سال اکتوبر سے صحت کے مسائل کا سامنا تھا جس کے باعث انہیں چلنے پھرنے اور کھڑے ہونے میں مشکل پیش آتی تھی۔ بکنگھم پیلس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ڈاکٹروں نے ملکہ ایلزبتھ کی طبیعت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا، ڈاکٹروں نے انہیں اپنی زیر نگرانی رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

ملکہ کے انتقال پر دس روزہ سوگ کا اعلان کر دیا گیا ہے، ملکہ برطانیہ کے انتقال کے بعد شہزادہ چارلس، بادشاہ چارلس ہونگے، دوچز آف کارنوال کامیلا کو ملکہ کا درجہ مل جائے گا۔ سکاٹ لینڈ میں انتقال کے باعث آج ملکہ کے تابوت کو شاہی ٹرین کے ذریعے لندن کے سینٹ پینکراس ریلوے اسٹیشن لندن منتقل کیا جائے گا، وہاں سے تابوت بکنگھم پیلس لایا جائے گا۔ دس روز کے بعد ملکہ کا جنازہ ادا کیا جائے گا، جنازہ ویسٹ منسٹر ابے پر ادا کیا جائے گا۔

جنازے کے وقت دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، ملکہ کو کنگ جارج چھ میموریل چیپل ونڈزر میں دفنایا جائے گا۔ ملکہ کی تدفین لندن برج آپریشن کے طے شدہ خصوصی منصوبے کے تحت سر انجام پائے گی۔ جنازے کے روز قومی تعطیل ہوگی، لندن اسٹاک، بینک اور تمام اہم ادارے بند رہیں گے۔ واضع رہے آنجہانی الزبتھ دوم 1936 میں اپنے چچا کے دستبردار ہونے کے بعد تخت کی وارث بنی تھیں۔ انہوں نے پسماندگان میں ان کے 4 بچے، 8 پوتے اور 12 پڑ پوتے چھوڑے ہیں۔

ملکہ ایلزبتھ دوم کے انتقال کے بعد بکنگھم پیلس پر لگا برطانوی پرچم سرنگوں کر دیا گیا ہے۔ملکہ 600 سے زائد چیرٹیز کی سرپرست تھیں، ملکہ برطانیہ 15 ممالک سمیت 54 ممالک کی دولت مشترکہ کی بھی سربراہ تھیں۔ امید کی جارہی ہے کہ ملکہ کے جنازے پر دنیا بھر کے حکمران اور اہم شخصیات شریک ہوں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں