مسئلہ کشمیر کے حل میں حکومت برطانیہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

برمنگھم (کشمیر لنک نیوز) صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ او آئی سی کے سیکرٹری سے جدہ ملاقات میں کہا کہ اسلامی ممالک مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مشترکہ کانفرنس منعقد کریں بھارت پر سیاسی اور اخلاقی دباو ڈالا جائے کہ کشمیر کے اندر جبر واستبداد کا سلسلہ بند کرے۔کشمیری مسئلہ کشمیر کے برائے راست فریق نہیں بن سکتے اس سلسلے میں ہم نے ایک ڈیفنس کمیٹی تشکیل دی ہے جو پروفیشنل سطح پر ایک اعلی درجے کی آئینی و قانونی بیرسٹرز پر مشتمل ٹیم ہو گی جو پروفیشنل سطح پر عالمی انصاف کی عدالت میں کشمیریوں اور یاسین ملک کا مقدمہ رکھے گی اس میں حکومت پاکستان ہماری معاونت کرے گی کیونکہ کشمیری اقوام متحدہ کے ممبر نہیں وہ برائے راست اپنا مقدمہ خود نہیں لڑ سکتے۔

مسئلہ کشمیر کا واحد حل یونائیٹڈ نیشن کی قراردادوں کے عین مطابق ہونا چاہئے جس میں کشمیریوں کی رائے مرضی اور منشاء شامل ہو۔مسئلہ کشمیر برطانیہ کےبرصغیر چھوڑنے کے بعد پیدا ہوا مسئلہ کشمیر کے حل میں حکومت برطانیہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ برطانیہ برمنگھم میٹ دی پریس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر جو حکومت بھی ھو ان کی کشمیر کے حوالے سے پالیسی مشترکہ ہے البتہ موجودہ حکومت نے کمشیر کی بات اس پرجوش انداز میں نہیں کی جسطرح عمومی طور پر کی جاتی ہے۔برطانیہ میں لاکھوں کشمیری و پاکستانی بستے ہیں بالخصوص نوجوان نسل مسئلہ کشمیر کو سمجھے اور اس کے حل میں فرنٹ لائن پر آکر لڑے۔

2019 کے جبری تشدد اور پوری وادی کے اندر غیر اعلانیہ لاک ڈاون کے بعد بھارتی مظالم میں بہت ہوا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کسی ایک فرد کا مسئلہ نہیں یہ دو کروڑ انسانی زندگیوں کے مستقبل کا ۔مسئلہ ہے ایک چھوٹی سی چنگاری پورے خطے کے امن کو تباہ و برباد کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ یونائٹڈ نیشن کے بعد یورپی یونین نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ مدد کی بالخصوص ایما نکلسن کی رپوٹ میں بھارت کے مکروہ چہرے کو ب نقاب کیا گیا حالیہ دورے میں آئرلینڈ گیا وہاں پر بھی ایک کشمیر کمیٹی قائم ہے آئرلینڈ چونکہ اب بھی پورپین یونین کا ممبر ہے وہ خود بھی آزادی کی تحریک سے گذر چکے ہیں اور اس کیفیت کو بہتر سمجھتے ہیں ان کی یورپین پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے وہ کشمیر کمیٹی کے ذریعے مسئلہ کشمیر پر یورپین یونین میں کشمیریوں کے حق میں بھر پور آواز اٹھائیں گے۔

رٹھوعہ چک ہریام(میرپور اسلام گڑھ)پل کی تکمیل کی تاخیر پر انہوں نے کہا اس منصوبے کو مکمل ہونا چاہیے اس کا درمیانی حصہ ابھی نامکمل ہے جس کا ڈیزائن تبدیل کیا گیا ہے اور اب اس درمیانے حصے کو اسٹیل فریم سے مکمل کیا جائے گا اس کے لیے تین ارب روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کی سیکورٹی رسک کے سوال پر کہا کہ میں پانچ سال وزیر اعظم رہا کبھی سیکورٹی کی مشکلات نہیں ہوئی یہ کارستانی کسی اندرون خانہ کی لگتی ہے جس پر تحقیقات ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے اندر نئی نسل اور تمام کشمیوں جماعتوں کو مسئلہ متحرک اور یکجا کرنے کی اشد ضرورت ہے اس موقع پر صدر پاکستان پریس کلب مڈلینڈز سینئر صحافی ربنواز چغتائی، جنرل سیکریٹری عابد کاظمی، ابرار مفل، اسرار علی چوہدری،سرفراز موسیٰ، ایس ایم عرفان طاہر، ناصر راجا و سیاسی شخصیات میں خادم حسین چوہدری،بیرسٹر کرامت حسین،چوہدری غفور کھڑک و دیگر موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں