حالیہ سیاسی عدم استحکام وطن عزیز کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے؛ عبدالرشید ترابی

لوٹن رپورٹ شیراز خان)جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی عدم اعتماد سے معاشی بحران سمیت کئی بحرانوں نے جنم لیا ہے مقبوضہ کشمیر کے مسلمان جو پاکستان کے امپائرز ہیں وہ ہماری طرف دیکھ رہے حالات کا تقاضا ہے فلفور پاکستان میں عام انتخابات کا اعلان کیا جائے اور ادارے اپنی حدود میں کام کریں عمران خان نے عوام میں شعور اجاگر کرنے میں کردار ادا کیا ہے عبدالرشید ترابی لوٹن میں پاکستان پریس کلب یوکے کی جانب سے منعقدہ میٹ دی پریس میں اظہار خیال کررہے تھے۔ صدارت پریس کلب کے قائم مقام صدر شیراز خان نے کی۔
مہمان شخصیات کے علاوہ میڈیا نمائیندگان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے افراد نے پاکستان کے موجودہ حالات اور انکے حل کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی۔ اس موقع پر پاکستان انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن یوکے اینڈ یورپ کے چیئرمین چوہدری عبدالعزیز نے کہا کہ پاکستان کو معاشی طور پر انتہائی کمزور کردیا گیا ہے اور سیاسی انتشارات بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ سے ادارے کمزور ہورہے ہیں اور ملکی حالات سول وار کی جانب بڑھ رہے ہیں جو ملک کے خلاف سازش کا حصہ لگتا ہے جو باقاعدہ کسی سکرپٹ کے تحت ہورہا ہے سیاست دانوں نے ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں پاکستان میں بیرون ملک سے سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہیں ہماری ایکسپورٹ نہیں بڑھ رہی ہیں ملک کا دفاع کمزور ہورہا ہے عمران خان کی وجہ سے جو عوام میں بیداری اور شعور آیا ہے اس سے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے پی ڈی ایم کی حکومت دبائو کا شکار ہے جس کی وجہ سے اچھل کود ہو رہی ہے۔
صحافی خالد انجم عبدالعزیز ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر پروفیسر شاکراللہ میرپور ائیرپورٹ موومنٹ کے چیئرمین حاجی محمد قربان لوٹن پریس کلب یوکے کے صدر اسرار خان اسرار راجہ نثار گلشن آصف شریف تحریک کشمیر کے زاہد چوہدری محمد لقمان سجاد بھٹی یونائیٹڈ پشتون ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبداللہ خان, تحریک کشمیر برطانیہ کے سنیئر نائب صدر چوہدری محمد شریف مسرت اقبال چوہدری لال حسین اور دیگر بڑی تعداد میں شخصیات شریک تھیں۔

اس موقع پر مقررین نے کہا کہ پاکستان کا موجودہ سیاسی عدم استحکام کو ختم نہ کیا گیا تو پاکستان میں ہیجانی اور بحرانی کیفیت جاری رہے گی اورسیزز پاکستانی و کشمیر ی انتہائی تشویشناک صورتحال سے دوچار ہیں اور پاکستان میں موجودہ بحران اگر ختم نہ ہوا تو غیر جمہوری قوتوں کو مداخلت کا موقع ملے گا اور ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچے گا اس سارے عمل میں بین الاقوامی سطح پر ملک اندھیروں میں چلا جائے گا کشمیر کے محاذ پر ہم انتہائی پسپائی اختیار کررہے ہیں جو ہماری 75 سالہ قومی کشمیر پالیسی کے برعکس ہے حاجی چوہدری قربان نے صدارت کی اور کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان جو بولتا ہے وہ سب سچ کہتا ہے اور سچ کڑوا ہوتا ہے اوورسیز پاکستانی سچ کا ساتھ دیں تاکہ جمہوریت اور ملک آ گئے بڑھ سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں