برمنگھم (کشمیر لنک نیوز) برطانیہ اور یورپ بھر میں شہید سید علی گیلانی کی پہلی برسی کی مناسبت سے یومِ بابائے حریت اور ʼیومِ آزادی کی تحریک کے طور پر منایااور مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضہ کے خلاف برمنگھم، گلاسگو، لوٹن، اولڈہم، لیڈز، نیلسن شہروں میں تعزیتی ریفرنس و اجتماعات منعقد کئے گئے۔ سید علی گیلانی کی یکم ستمبر 2021کو رحلت ہوئی تھی جبکہ وہ نظر بند تھے۔کشمیری قوم کی خواہش کے خلاف انہیں زبردستی مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔
ایک احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی، یورپ کے صدر محمد غالب اور دیگر رہنماؤں نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ بھارت کو شہید گیلانی کی میت واپس کرنے پر مجبور کرے تاکہ اسے کشمیری عوام کی مرضی اور خواہش کے مطابق پورے اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جاسکے، سید علی گیلانی شہید نے شہدا قبرستان سری نگر میں تدفین کی خواہش ظاہر کی تھی۔
تحریک کشمیر کے صدر فہیم کیانی نے برمنگھم میں بھارت مخالف مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ شہید گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں فاشسٹ بھارتی فوجی حکومت کا آخر دم تک انتھک مقابلہ کیا۔ شہید گیلانی نے ہمیں ایک راستہ دکھایا کہ کوئی بھی چیز غیر قانونی قبضے سے مقدس آزادی کی جگہ نہیں لے سکتی ہمیں جبر و تشدد سے آزادی کے مطالبے سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا، شہید گیلانی کی جدوجہد نوجوان نسل کے لیے مشعل راہ ہے۔
محمد غالب صدر تحریک کشمیر یورپ نے کہا کہ شہید گیلانی آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں سے محبت کرتے تھے کیونکہ آزاد کشمیر کے لوگوں نے فاشسٹ ڈوگرہ حکومت کا مقابلہ کیا تھا انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں لوگ عزت و وقار کی زندگی بسر کر رہے ہیں اور یہ آزادکشمیر کے لوگوں اور حکومت کا فرض ہے کہ وہ کشمیری اور پاکستانی تارکین وطن کے ساتھ دنیا بھر میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ رابطہ قائم کرے تاکہ ہندوستان کے کشمیر پر غیر قانونی فوجی قبضے کو ختم کرنے کے لیے لابنگ اور سفارت کاری کو تیز کیا جا سکے۔