کونٹری (کشمیر لنک نیوز) وطن عزیز پاکستان سے اپنی ازلی محبت اور تعلق کے اظہار کیلئے اوورسیز پاکستانی جا بجا فنڈ ریزنگ تقریبات منعقد کرکے سیلاب زدگان کی امداد کیلیئے اقوم اور ضروری اشیا اکٹھی کررہے ہیں۔ برطانوی شہر کونٹری میں بھی ایسی ہی ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جسکا اہتمام مسلم ریسورس سنٹر اور سماجی تنظیم جگسہ نے مشترکہ طور پر کی، عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور دل کھول کر عطیات دیئے۔
اس موقع پر مسلم ریسورس سنٹر کے سیکرٹری حافظ محمد موسیٰ بسم اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی خدمت اور انسانیت کو مسائل سے چھٹکارہ دلوا کر صحت مند سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا ہی دین اسلام ہے، ہمیں اپنے رب کی خوشنودی کے لیے ایسے اقدامات کرنا ہو نگے جن سے انسانیت کی بھلائی ہو۔ آج پاکستان مسائل میں گھر چکا ہے۔ پاکستان کے عوام سیلاب کی تباہی سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ معصوم بچے بچیاں بھوک سے تڑپ رہے ہیں، ہم سب متحد منظم ہو کر متاثرین کی مدد کریں۔


جگسہ تنظیم کے رہنما محمد قاسم نے بڑے پر اثر انداز میں تقریب میں شریک افراد کو قائل کرنے کی کوشش کی تاکہ متاثرین کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز اکھٹے ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 30سال کی ریکارڈ بارش ہوئی، 13 جون کے بعد سے اب تک سیلابی ریلوں میں لاتعداد لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں ،گھروں، املاک اور انفرااسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کا ابتدائی تخمینہ اربوں روپے لگایا گیا ہے، آگے بڑھیں اور مدد کریں، اس موقع پر ہاتھ سے بنی پینٹنگز بھی فروخت کی گئیں اور وقار یونس کی دستخط شدہ کرکٹ بال 15سو پونڈ میں ایک نوجوان عدنان ریاض نے خرید لی۔
اس موقع پر کمیونٹی رہنمائوں نے اظہار خیال بھی کیا۔ سابق امیدوار برائے کونسلر راجہ ضیاء خان نے کہا کہ ہم سب کو متحد ہونا ہو گا ،سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے متاثرین کو مشکل سے نجات دلوانا ہو گی تاکہ اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی حاصل ہو۔ نوجوان رہنما محمد یحیٰی نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا تاکہ اپنے پیارے ملک کو مسائل کی دلدل سے باہر نکالیں، متاثرین سیلاب کو پرسکون اور اچھی زندگی دینے کے اقدامات کریں۔