
نیا سال نئی امیدیں، ملکہ برطانیہ، وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کے قوم کے نام امید بھرے پیغامات
لندن (اکرم عابد) دنیا بھر کے سیاحوں کیساتھ مل کر زندگی سے بھرپور نیا سال منانے والے برطانیہ میں اس سال نیو ایئر کی کوئی آفیشل تقریب منعقد نہیں ہوئی، دارالحکومت لندن کے تھیمز کنارے اور لندن آئی کے گرد ہونے والی آتش بازی کی اکیس سال روائت اس سال ختم ہوگئی، سڑکوں پر نکلنے والے لوگ لندن کی بے رونقی سے مایوس ہوکر واپس لوٹتے رہے۔
نئے سال کی آمد پر وزیراعظم برطانیہ بورس جانسن نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سن 2020 میں حکومت کو اپنی عوام کو جبری طور پر محدود زندگی بسر کرنے پر مجبور کرنا پڑا، اس سال ہم میں سے بہت لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھودیا ہے، ایسے میں نئے سال کی مبارک خوف مین ڈوبی ہوئی ہے کہ نجانے آئیندہ سال کیا ہوگا۔
نئے سال میں ہمیں قربانیاں دینے والوں کو نہیں بھولنا، وہ لوگ جنہوں نے اپنی جانیں ہتھیلی پہ رکھ کر قوم کو نئی زندگی بخشی، ان مشکل حالات میں ہم ان لوگوں کو بھی نہیں بھولے جنہوں نے رضاکارانہ خدمات انجام دیں اور لوگوں کو کھانا اور چھت فراہم کی۔
اس مشکل سال میں این ایچ ایس کے عملے نے تاریخ ساز خدمات سرانجام دیں جو ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
نیا سال ہمارے لیئے بڑی امیدیں لیئے ہوئے ہے، اسی سال عوام کو کورونا ویکسین لگائی جائیں گی، اسی سال ہم یورپی یونین سے الک ہوکر ایک نئے برطانیہ کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیں گے۔
اس نئے سال میں ہم ہائی سکلڈ امیگرینٹس کو خوش آمدید کہیں گے۔
ہم امید کرتے ہیں کہ نیا سال ہماری تمام تر خوشیوں کا سال ہوگا، ہم زندگی کو بھرپور انجوائے کرسکیں گے، ہیپی نیو ایئر !!
قائد حزب اختلاف کیئر سٹارمر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نے ناصرف ہمیں اپنے بہت سے پیاروں سے جدا کیا بلکہ کاروبار تباہ کردیئے۔ یہ وقت گذر جائے گا ہم دوبارہ نئی زندگی کی طرف رواں دواں ہونگے، لیبر پارٹی آپ سب کی خوشیاں کیلئے پرامید ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ آنے والوں وقت میں لیبر پارٹی قوم کی بکھری امیدوں کو سمیٹے گی، نیا وقت دور نہیں آیئے مل کو نئے سال کو خوش آمدید کہیں، ہیپی نیو ایئر۔
ملکہ برطانیہ نے اس سال نیو ایئر کا پیغام ٹی وی پر دینے کی بجائے سوشل میڈیا پر دیا۔ اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے سال 2020 کے یادگاری لمحات کو شیئر کیا اور لکھا کہ اچھے دن پھر لوٹ کر آئیں گے، ہم سب اپنے خاندانوں کے درمیان ہونگے اور ایک دوسرے سے مل سکیں گے۔