قرآن کریم کی تعلیمات اور آقائے کائنات کے بتائے ہوئے راستے پر عمل نہ کرنے سے امت مسلمہ مشکلات سے دو چار ہے ، پیر ابو احمد محمد مقصود مدنی

آشٹن انڈر لائن (محمد فیاض بشیر)انسان اگر قرآن کریم کی تعلیمات اور آقائے کائنات کے بتائے ہوئے راستے پر عمل کرے تو دین و دنیا میں سرخرو ہو سکتا ہے لیکن ہمارا المیہ ہے کہ ہماری حرکات و سکنات اسکے بالکل برعکس ہیں جو ہمارے زوال کی بنیادی وجہ ہے۔ پاکستان میں اندرونی و بیرونی سازشوں کا ایک ایسا جال بچھا ہوا ہے کہ ہمیں گروہ بندی اور فرقہ پرستی کی دلدل میں اس قدر دھکیل دیا گیا ہے کہ ہم دوسرے کو برداشت کرنے کی بجائے مرنے مارنے کی حد تک آ جاتے ہیں جبکہ ہمارے آقائے کائنات تو غیر مذہب کے ساتھ بھی انتہائی حسن سلوک سے پیش آتے تھے ۔

یہ باتیں ادارہ نور السلام فیصل آباد ،برطانیہ و انٹرنیشل کے بانی و سرپرست اعلیٰ مصلح ملت پیر ابو احمد محمد مقصود مدنی نے نامور سماجی و مذہبی شخصیت امجد حسین کی رہائشگاہ پر رکھی گئی ایک ضیافت میں کیا ۔ ان کا مذید کہنا تھا ہمیں خود احتسابی کے عمل سے گزرنا ہو گا تب ہی ہم دین و دنیا میں فلاح پا سکتے ہیں قول و فعل میں تضاد ختم کرنا ہو گا ہمارے ہاں استاد کی عزت و احترام کا لحاظ ریزہ ریزہ ہو گیا جو کسی بھی قوم کا شیرازہ بکھرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔

انکا مذید کہنا تھا کہ پاکستان میں اولیاء کرام کے مزارات پر جو خرافات جنم لے چکے ہیں بحیثیت مسلمان ہمارے لیے باعث ندامت اور لمحہء فکریہ ہیں جب تک ہم حق و سچ کے ساتھ کھڑے اور باطل کے خلاف علم بغاوت بلند نہیں کریں گے تب تک نہ ہی ہم دین اور نہ ہی انسانیت کی خدمت کر سکتے ہیں ۔

پاکستان کے داخلی و خارجی حالات بارے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان جس مقصد کے لیے بنا اگر اس پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا تب تک ریاست ترقی کی منازل طے نہیں کر سکے گی قانون کی بالادستی صحت مند اور ترقی یافتہ معاشرے کی علامت ہے. انکا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو قرآن کریم اور آقائے کائنات کی سوانح عمری بارے آگاہی دینے کے ساتھ اس پر عمل کرنے کا درس دینے کے لیے ہمیں تمام تر توانائیاں صرف کرنی چاہئیں کیونکہ مستقبل کے معمار ہیں ۔

پیر ابو احمد محمد مقصود مدنی نے میزبان امجد حسین کے والد کی صحتیابی اور انکے بھائی آصف حسین مرحوم کے درجات کی بلندی ،پاکستان کی سلامتی اور ترقی امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کے لیے خصوصی دعا کی ۔ضیافت میں الحاج محمد اشفاق وارثی ، خلفا خاص محمد ندیم ارشاد ، حاجی عبد القیوم مدنی ، عثمان فرزند ، محمد شبیر ، رضا احمد ، جہانگیر کے علاوہ ہر دلعزیز شخصیت بابا شبیر راٹھور مدنی کی خصوصی شرکت نے ضیافت کی رونق کو مذید دوبالا کر دیا ۔