سید عبدل باسط شاہ مشوانی کی جانب سے ایسٹرن پویلین ہال اولڈہم میں روحانی اور ایمان افروز تقریب کا انعقاد

اولڈہم (محمد فیاض بشیر)برطانیہ میں پچاس کی دہائی میں دین اسلام کی تبلیغ کے لیے آنے والی بزرگ شخصیت حضرت مولانا شاہ مسعود مرحوم کی سوانح حیات کا احاطہ اور خیبرپختونخوا کے پسماندہ علاقہ کندی میں دین اسلام کی تعلیمات کے لیے قائم مسجد اور مدرسہ کی پایہ تکمیل کو ممکن بنانے کے لیے ایسٹرن پویلین ہال اولڈہم میں روحانی اور ایمان افروز تقریب کا انعقاد انکے لخت جگر سید عبدل باسط شاہ مشوانی نے کیا ۔

تقریب میں کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات جن میں سابق مئیرز اولڈہم کونسل شاداب قمر ، عروج شاہ،سابق رکن کشمیر کونسل چوہدری خورشید احمد ، چوہدری محمد ذوالفقار ، ورنتھ جامع مسجد کے صدر چوہدری محمد اسلم ، بزرگ ہستی محمد شیراز خان، امیدوار اولڈہم کونسل ندیم اقبال ،برطانوی بادشاہت سے او ،ایم ،بی ایوارڈ یافتہ کمیونٹی کی ہر دلعزیز شخصیت محمد طفیل خان ،کونسلر آفتاب ، مولانا محم خان ،طارق ارشاد  کے علاوہ کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

تقریب کے شرجیل ملک کو نقابت کے فرائض انجام دینے کے لیے ممتاز سماجی و سیاسی شخصیت چوہدری محمد اقبال نے دعوت دی ۔ تلاوت قرآن کریم کی بابرکت سعادت محمد اسماعیل خان کو نصیب ہوئی ۔اس موقع پر طفیل خان کا کہنا تھا کہ دین کے ساتھ ان کا دلی لگاؤ تھا اور اپنے طلباء کو نظم و ضبط اور دین اسلام کے ساتھ گہری وابستگی کا درس دیتے تھے۔ بزرگ شخصیت محمد شیراز خان نے کہا کہ انہوں نے بچوں کو دلجوئی سے دین کی تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا اور اسکے بعد وہ دعوت اسلامی کی صف میں شامل ہو کر تبلیغ کا کام کرتے رہے انتہائی ملنسار اور نفیس شخصیت کے مالک تھے ۔

چوہدری خورشید احمد نے کہا کہ ستر کی دہائی میں اولڈہم شہر میں مساجد نہیں تھیں مولانا شاہ مسعود کے یہاں آنے سے نوجوان دین کی طرف آئے اس سے پہلے وہ منفی سرگرمیوں کا حصہ تھے انہوں نے کمیونٹی کو نماز روزہ کی طرف راغب کیا۔ شرجیل ملک کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی ساری زندگی دین مدرسوں اور مساجد کے لیے وقف کی اور انکے منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے ہم کردار ادا کریں گے ۔

تقریب کے میزبان سید عبد الباسط شاہ مشوانی نے کہا کہ تقریب میں جتنے بھی افراد نے شرکت کی ان میں ساتھی اور انکے شاگرد شامل ہیں لیکن انہیں حضرت مولانا شاہ مسعود مرحوم کی سوانح حیات بارے مکمل آگاہی نہیں تھی ہم نے دستاویزی فلم کے ذریعے حاضرین کو مکمل آگاہی دی کہ جب وہ برطانیہ آئے اور دنیا سے چلے جانے تک کیسے انہوں نے اپنی زندگی بسر کی ۔ انہوں نے کمیونٹی کا دلی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مسجد اور مدرسہ کے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے دل کھول کر عطیات دے ۔مہمانوں کی تواضع روایتی پاکستانی کھانوں سے کی گئی ۔

مولانا شاہ مسعود نے برطانیہ میں مساجد کو آباد کرنے اور دین اسلام کی ترویج میں بنیادی کردار ادا کیا جسکی وجہ سے انکے دنیا سے جانے کے بعد بھی کمیونٹی کے دلوں پر راج کر رہے ہیں ۔