بابر اعظم کو مذاق اور ٹرولز کا نشانہ بنا کر خود سے اور قوم سے مذاق بند کردیں؛ وسیم اکرم

لندن (مسرت اقبال) ایک قوم کے طور پر ہمیں کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہوتی ہم اپنے لیے خود ہی کافی ہیں، جس طریقے سے بعض لوگ بابر اعظم کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں وہ بہت ہی پریشان کن بات ہے، ان خیالات کا اظہار پاکستان کے مایہ ناز کرکٹ پلیئر وسیم اکرم نے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں مشکلات کے شکار پاکستانی کپتان بابر اعظم کی حمائت میں کیا۔ انکا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں کپتان کو سپورٹ کرنا چاہیے،بابر اعظم کا تجربہ ابھی کم ہے،ان کو ہٹانے سے ٹیم میں کچھ نہیں ہو گا البتہ سپورٹ کرنے سے فرق پڑنا ہے۔
تینوں فارمیٹ میں قیادت کا بوجھ بانٹنے کیلیے بابر اعظم کو ہٹانے کے سوال پرسابق اسٹار نے کہا کہ یا تو آپ کے پاس کوئی عمران خان، جاوید میانداد یا مائیک بریرلی بیٹھا ہو تو بات سمجھ میں بھی آئے، اب اگر بابر اعظم کا تقرر کیا ہے تو اسے 2،3سال موقع دیں، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ بہترین کپتان ثابت ہوں گے۔ اس نوجوان کو مذاق اور ٹرولز کا نشانہ بنا کر خود سے اور قوم سے مذاق بند کردیں۔
وسیم اکرم نے کہا کہ قیادت کرنے سے ہی آتی ہے کوئی نیچرل یا پیدائشی کپتان نہیں ہوتا، وقت کے ساتھ بہتر فیصلوں کی صلاحیت آتی جاتی ہے، ہم کوچز پر اٹیک کرتے ہیں، اسے تو بتانا ہوتا ہے میدان میں کھیلنا تو کرکٹر کا ہی کام ہے،دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے تو تنقید کریں مگر ہم کیوں کرتے ہیں، مجھے تو یہ دیکھ کرہی شرم آتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے کوئی ایسا بیٹر کپتان بتائیں جس نے بیٹنگ پچز نہ بنوائی ہوں، ہم بابر پر تنقید کیوں کررہے ہیں، پیسر شاہین آفریدی میں قائدانہ صلاحیتیں ہیں، انھوں نے لاہور قلندرز کو پی ایس ایل کا چیمپئن بنوایا مگر ابھی انھیں قومی ٹیم کی قیادت سونپنے کی بات کرنا جلد بازی ہوگی۔